السلام علیکم ناظرین! آج کے موضوع میں ہم حضرت موسیٰ علیہ السلام کا قصہ بیان کریں گے۔ تو آگے بڑھنے سے پہلے آپ کو بتاتے چلیں کہ اس ویب سائٹ پر ہم وظائف اور تعویذات کی ویڈیوز بھی اپلوڈ کرتے رہتے ہیں۔ اگر آپ کا کوئی بھی ایسا روحانی مسئلہ ہو جس کا آپ کو حل نہ ملتا ہو تو ویڈیو کے نیچے دیے گئے فون نمبرز پر پر رابطہ قائم کر کے اپنے مسائل کا قرانی حل نکلوا سکتے ہیں۔ موسیٰ علیہ السلام ایک شہزادے کے طور پر بڑے ہوئے جبکہ اس وقت مصر کا بادشاہ فرعون مصر کے لوگوں پر بہت ظلم کرتا تھا۔ انہیں غلاموں کی طرح رکھتا وہ چاہتا تھا کہ وہاں کے لوگ اس کی عبادت کریں۔ ایک رات جب فرعون سو رہا تھا تو اس نے خواب دیکھا کہ آگ کا گولا زمین کی طرف ا ٓرہا ہے۔ جس نے مصر کو تباہ کر دیا ہے لیکن اس آگ سے بنی اسرائیل کے لوگ محفوظ رہے وہ ڈر گیا۔اگلے دن اس نے جادوگروں کو بلایا اور اپنے خواب کی تعبیر پوچھی۔ انہوں نے کہا اس کا مطلب ہے بنی اسرائیل میں ایک لڑکا پیدا ہوگا۔مصر کے لوگ اس کے ہاتھوں مارے جائیں گے اس نے حکم دیا کہ بنی اسرائیل کے بنی اسرائیل میں جو بھی لڑکا پیدا ہوگا اسے مار دیا جائے اس کے حکم کی تعمیل ہوئی اور بنی اسرائیل میں ہر لڑکا قتل ہونے لگا۔

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا واقعہ


حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیدائش بنی اسرائیل کے ایک غریب گھرانے میں ہوئی۔ ان کے ایک بڑے بھائی تھے جن کا نام ہارون علیہ السلام تھا۔ان کی ماں نے قتل ہونے کے ڈر سے انہیں دریائے نیل میں بہا دیا۔ جب ٹوکری دور چلی گئی تو ان کی ماں نے اپنی بیٹی سے اس کا پیچھا کرنے کو کہا۔لمبے عرصے تک وہ ٹوکری پانی میں بہتی رہی۔ ایک دن فرعون اپنی بیوی کے ساتھ دریا کے کنارے بیٹھا تھا۔جب انہوں نے ٹوکری دیکھی تو اس میں ایک بچہ تھا۔جب اس کی بیوی نے بچے کو دیکھا تو اسے چومنے لگی اور انہوں نے فرعون سے اسے رکھنے کی اجازت مانگی۔فرعون نے اجازت دے دی کچھ وقت بعد بچہ رونے لگا اس کی بیوی اس کی بیوی نے کئی دائیوں کو بلایا۔لیکن بچے نے کسی کا بھی دودھ نہ پیا۔اچانک بچے کی بہن محل میں داخل ہوئی تو اس نے کہا میں ایک عورت کو جانتی ہوں جو اسے دودھ پلائے گی۔ انہوں نے اس عورت کو بلانے کا حکم دیا پھر بچے کی ماں آئی اور انہوں نے اسے دودھ پلایا اور انہوں نے اسے دودھ پلانا شروع کیا۔ وہ چپ ہو گیا اس طرح موسیٰ علیہ السلام محل میں پلے بڑے اور شہزادوں کی طرح رہے۔ ایک دن انہوں نے دیکھا ایک سپاہی بنی اسرائیل کے ایک آدمی کو مار رہا تھا۔جب اس نے موسی علیہ السلام کو دیکھا تو ان کے پاس آیا۔ آپ نے سپاہی کو مارنے سے منع کیا لیکن انہوں نے انہوں نے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔موسی علیہ السلام نے اس پر زوردار وار کیا اور وہ مر گیا۔انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا اور وہ سجدے میں گر گئے۔ اگلے دن جب موسی علیہ السلام شہر میں چہل قدمی کر رہے تھے تو ایک آدمی ان کے پاس آیا اور کہا سپاہی تمہیں گرفتار کرنے ا ٓرہے ہیں۔ لہذا انہوں نے مصر چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

contrect us:
Female: 0305-7891555
For Male; 0303-0114786